اپنے اپنے دائرۂ عمل میں تحفظِ ختم نبوت کا علمبردار بن جائیں / مولانا سید اسجد مدنی نائب صدر جمعیۃ علماء ہند


اپنے اپنے دائرۂ عمل میں تحفظِ ختم نبوت کا علمبردار بن جائیں / مولانا سید اسجد مدنی نائب صدر جمعیۃ علماء ہند  



فتنہ قادیانیت و مرزائیت اور شکیلیت و گوہر شاہی کے لیے جھارکھنڈ میدان بنتا جارہا ہے/ مولانا شاہ عالم گورکھپوری 


دین و عقائد کا تحفظ علماء کرام سے وابستگی میں ہے/ مولانا سید حسن اسجد مدنی 


آج کا نمائندہ اجلاس صوبہ میں تحریک تحفظِ ختم نبوت کے لیے سنگِ میل ثابت ہوگا/ مفتی محمد شہاب الدین قاسمی


جمعیۃ علماء جھارکھنڈ کے زیرِ اہتمام نمائندہ اجلاس میں مشاہیر علماء کرام کا خطاب





آج 19 نومبر 2025 جمعیۃ علماء جھارکھنڈ کے زیرِ اہتمام کیمپ آفس معہدالقرآن مدنی مسجد نوادہ ہزاری باغ میں جناب مولانا حبیب الرحمن قاسمی صدر جمعیۃ علماء جھارکھنڈ کی صدارت میں تحفظِ ختمِ نبوت کے عنوان پر نمائندہ اجلاس منعقد ہوا، جس میں مہمانِ خصوصی کی حیثیت سے جگر گوشۂ شیخ الاسلام حضرت مولانا سید اسجد مدنی نائب صدر جمعیۃ علماء ہند، مجلسِ تحفظِ ختم نبوت دارلعلوم دیوبند کے نائب ناظم حضرت شاہ عالم گورکھپوری، نبیرۂ شیخ الاسلام حضرت مولانا سید حسن اسجد مدنی سیکریٹری جمعیۃ علماء اتر پردیش شریک ہوئے۔ اجلاس میں صوبہ کے مقتدر اور معروف علماء کرام کے ساتھ ساتھ صوبہ کے 16 اضلاع کے تقریبا پانچ سو علماءِ کرام، اربابِ مدارس، ائمہ مساجد، ضلعی جمعیتوں کے ذمہ داران، دانشوران اور سماجی کارکنان بھی شریک ہوئے۔
واضح رہے کہ صوبہ میں فرقِ باطلہ کی بڑھتی سرگرمیوں کے خلاف منظم جدوجہد اور منصوبہ بندی کے لیے یہ اجلاس منعقد کیا گیا تھا۔


مہمانِ خصوصی حضرت مولانا سید اسجد مدنی نائب صدر جمعیۃ علماء ہند نے اپنے مؤثر اور فکر انگیز خطاب میں تحفظِ ختمِ نبوت کی ضرورت و اہمیت بیان کرتے ہوئے کہا کہ ہر مومن کو اس فریضہ کی ادائیگی میں لگ جانا چاہیے، اس موقع پر انہوں نے حضرت علامہ انور شاہ کشمیری کا مشہور اقتباس بھی نقل کیا، جس میں علامہ نے کہاتھا کہ جوبھی تحفظ ختم نبوت کے فریضہ میں لگے گا اللہ تعالیٰ اسے کبھی رسوا نہیں کریگا، مولانا مدنی نے عشقِ رسول ؐاور ختم نبوت کے مضمون کو اس پیرایہ میں بیان کیا کہ حاضرین نے اس فریضہ کی ادائیگی کے لیے حتی الوسع جدوجہد کاعزم و اعلان کرلیا، انہوں نے کہا کہ اٹھو اور جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی تحفظ ختمِ نبوت کا سپاہی بن جاؤ، مولانا مدنی نے جمعیۃ علماء ہند کی طرف سے 1997 میں دہلی منعقد ہونے والی تحفظ ختم نبوت کانفرنس کی کچھ تفصیلات بھی بتائیں، جو آزادی کے بعد اس موضوع پر سب سے 
بڑی کانفرنس تھی۔

مولانا مدنی نے حاضرین کو فتنہ قادیانیت کی تاریخ اور اس کی جاری مکروہ سرگرمیوں سے آگاہ کرتے ہوئے کہ قادیانیت کو غیر مسلم اقلیت قرار دیے جانے کے سلسلہ میں دارلعلوم دیوبند اور جمعیۃ علماء ہند کی خدمات کو فراموش نہیں کیا جاسکتا، اس سلسلہ میں علماء دیوبند کی پے در پے جدوجہد کا بھی مولانا مدنی نے احاطہ کیا۔


دوسرے مہمانِ خصوصی حضرت مولانا شاہ عالم گورکھپوری نائب ناظم مجلسِ تحفظ ختم نبوت دارلعلوم دیوبند نے ملک میں جاری فتنوں کا یعاقب وتعارف کراتے ہوئے ان کے خلاف منظم جدوجہد کی تلقین کی، انہوں نے علماء سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ دینِ اسلام مکمل دین ہے، وہ کامل بھی ہے اور مکمل بھی، کمی ہمارے اندر ہے، اس کے مطابق ہماری زندگی نہیں ہے، اس موقع پر انہوں نے فتنہ گوہر شاہی، قادیانیت ومرزائیت اور شکیلیت جیسے فتنوں کی زہرناکی سے بھی حاضرین کو آگاہ کیا، انہوں نے ایک دلخراش حقیقت یہ بھی بتائی کہ صوبہ جھارکھنڈ بھی ان فتنوں کا بڑا میدان بنتا جارہا ہے، جس کی وجہ سے ہمارے نوجوان ہمارے ہاتھوں سے باہر نکلے جارہے ہیں، مولانا شاہ عالم نے اپنے تفصیلی مدلل اور عالمانہ خطاب میں عقائد کی اہمیت کو تفصیل اور مثال سے بیان کیا، انہوں نے کہا عقائد درست ہیں تو اعمال درست، اس سلسلہ میں ہماری اور آپ کی جدوجہد تیز سے تیز تر ہوجانی چاہیے۔ انہوں نے علماء کرام سے عوام کی دوری کو فتنہ کا نقطۂ آغاز بتایا، انہوں نے کہا کہ وہی دینداری قابلِ بھروسہ ہے، جو علمِ دین سے وابستہ ہو، اسی طرح دینداری کا لبادہ اوڑھ کر علماءِ کرام سے دوری بذاتِ خود ایک فتنہ ہے۔ مولانا شاہ عالم نے کہا کہ ہم عقائد پڑھتے ہیں اور ہمارے اسلاف و اکابر عقائد یاد کرتے اور کراتے تھے، لہذا اپنے بچوں اور نسلوں کو عقائد یاد کرانے چاہئیں۔


تیسرے مہمانِ خصوصی نبیرۂ شیخ الاسلام حضرت مولانا سید حسن اسجد مدنی نے حب نبی علی صاحبہا الصلوۃ والسلام پر اپنے جامع خطاب میں عشقِ نبویؐ سے دلوں کو گرماتے ہوئے برملا کہا کہ جان جائے تو چلی جائے لیکن مجھ سے یہ نہ ہوسکے گا کہ نبیؐ کا جاہ و جلال دیدوں، مولانا حسن مدنی نے مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ سنت و شریعت کے مطابق اپنی زندگی گزاریں، انہوں نے کہا دنیا کی کوئی طاقت نہیں کہ ہمارے اندر سے ہمارا دین لے لے، انہوں نے مسلم نوجوانوں سے بھی اپیل کی کہ وہ علماء کرام سے وابستہ رہ کر زندگی گزاریں، اس لیے کہ فتنے منہ کھولے ہوئے ہیں، آپ کے دین کا تحفظ علماءِ کرام سے وابستگی میں ہے۔


مہمانانِ خصوصی نے صوبہ کے جنرل سیکریٹری مفتی محمد شہاب الدین قاسمی کو تحفظ ختم نبوت کے سلسلہ میں نمائندہ اجلاس منعقد کرنے اور اس بابت جدوجہد کو سراہتے ہوئے انہیں اخلاص و استقامت کی دعاؤں سے نوازا۔


مفتی محمد شہاب الدین قاسمی جنرل سیکریٹری جمعیۃ علماء جھارکھنڈ نے اپنے افتتاحی خطاب میں کہا کہ صوبہ میں تحفظِ ختم نبوت کے سلسلہ میں آج کا اجلاس سنگِ میل ثابت ہوگا، انہوں نے اپنے خطاب میں اس عزم کا اظہار کیا کہ اس عنوان پر پورے صوبہ میں اجلاس منعقد کیے جائیں گے، علماء اور ائمہ مساجد کے تربیتی کیمپ لگائے جائیں گے، مفتی صاحب نے اپنے خطاب میں بتایا کہ آج سے سات آٹھ سال پہلے گریڈیہ اور اس کے ملحقہ اضلاع میں فتنہ شکیلیت سے مسلم نوجوان متأثر ہورہے تھے، جس کے نتیجہ میں شہر گریڈیہ میں چھ نوجوان شکیلی ہوگئے تھے، مفتی صاحب نے بتایا کہ اس دوران متعدد مرتبہ شکیلیوں سے بحث و مباحثہ کے دوران پانچ شکیلی تائب ہوکر اسلالم میں داخل ہوئے تھے۔


مفتی صاحب نے کہا کہ فتنوں کی روک تھام اور اپنے نوجوانوں کو ان فتنوں سے بچانے کے لیے تحریک کی شکل میں جہد مسلسل کی ضرورت ہے۔ ائمہ مساجد، خطباء، واعظین بھی اس کو اپنا موضوع بنائیں۔


جلسہ گاہ میں ایک بک اسٹال بھی لگایا گیا تھا، جس میں مذکورہ فتنوں کی رد میں متعدد کتابیں مثلا اسلامی عقائدو معلومات تین جلدیں از جناب مولانا شاہ عالم گورکھپوری، فتنہ گوہر شاہی از مولانا سعید احمد جلا لپوری، اضافہ وحاشیہ مولانا شاہ عالم گورکھپوری، شکیل بن حنیف اور اس کے متبعین کا شرعی حکم از مولانا شاہ عالم گورکھپوری، الخلیفۃ المہدی از شیخ الاسلام حضرت مولانا سید حسین احمد مدنی نوراللہ مرقدہ، حاشیہ مولاناحبیب الرحمٰن اعظمی رحمہ اللہ سابق استاذ حدیث دارالعلوم دیوبند جیسی اہم کتابیں دستیاب تھیں۔




شرکاءِ اجلاس میں صوبہ کے نامور علماء اور دانشوران جناب مفتی زین العابدین قاسمی صدر جمعیۃ علماء مشرقی سنگھ بھوم، مولانا صغیر احمد مظاہری نائب صدر جمعیۃ علماء جھارکھنڈ،مولانا اسحاق قاسمی صدر رابطہ مدارس عربیہ جھارکھنڈ، مولانا آفتاب عالم ندوی ناظم جامعہ ام سلمہ دھنباد، مفتی عمران ندوی رانچی، مفتی ابوعبیدہ قاسمی رانچی، مفتی عبد الحئی قاسمی صدر جمعیۃ علماء دھنباد، مفتی محمد یونس قاسمی صدر جمعیۃ علماء ہزاری باغ،مولانا عبدالمعید قاسمی صدر جمعیۃ علماء جامتاڑا، مولانا قمرالدین مظاہری صدر جمعیۃ علماء کوڈرما، مولانا محمد اکرم قاسمی صدر جمعیۃ علماء گریڈیہ، مولانا عبد المجید قاسمی ممبر ورکنگ کمیٹی جمعیۃ علماء جھارکھنڈ، مسڑ وہاج الحق صدر جمعیۃ علماء چترا، مولانا اسلام الدین قاسمی صدر جمعیۃ علماء دیوگھر 




حافظ خالد حسین صدر جمعیۃ علماء پلاموں، مفتی محمد شمیم قاسمی صدر جمعیۃ علماء رام گڑھ، جناب عزیر صاحب صدر جمعیۃ علماء بوکارو، مولانا رستم قاسمی جنرل سیکریٹری جمعیۃ علماء گریڈیہ، حافظ محمد انور حسین جنرل سیکریٹری جمعیۃ علماء مشرقی سنگھ بھوم، مولانا شکیل الرحمٰن قاسمی جنرل سیکریٹری جمعیۃ علماء ہزاری باغ، مولانا محبوب عالم مظاہری جنرل سیکریٹری جمعیۃ علماء کوڈرما، مولانا اقبال ایوبی جنرل سیکریٹری جمعیۃ علماء چترا، مفتی محمد صدیق مظاہری جنرل سیکریٹری جمعیۃ علماء جامتاڑا، مولانا سہراب اشہر جنرل سیکریٹری جمعیۃ علماء دھنباد، مولانا مصدق اختر قاسمی جنرل سیکریٹری جمعیۃ علماء بوکارو، مولانا معین الدین قاسمی جنرل سیکریٹری جمعیۃ علماء پاکوڑ، مفتی نشاط قاسمی سیکریٹری جمعیۃ علماء مشرقی سنگھ بھوم، مولانا عبدا  لصبور قاسمی نائب صدر جمعیۃ علماء پلاموں، حافظ محمد ظفر نائب صدر جمعیۃ علماء پلاموں، مولانا الطاف نعمانی ناظم اصلاح معاشرہ جمعیۃ علماء گریڈیہ، مفتی محمد ثناء اللہ قاسمی قاضی شہر ہزاری باغ، مولانا منصور عالم قاسمی نائب صدر جمعیۃ علماء ہزاری باغ، مولانا معصوم مظاہری ناظم مدرسہ اسعد العلوم گلواتی، قاری امان اللہ رشیدی ناظم مظاہرالاسلام سمریا، مفتی سیف اللہ قاسمی، مولانا طاہر حسین قاسمی استاذمدرسۃ الاصلاح کبیر ڈیہ، مولانا اسرائیل مظاہری نائب صدر جمعیۃ علماء چترا، مفتی سعید عالم گانڈے، مولانا کفیل الرحمن جامعی قاضی شہر ہزاری باغ، مفتی نسیم قاسمی قاضی شہر کوڈرما خصوصیت کے ساتھ قابلِ ذکر ہیں۔





Post a Comment

جدید تر اس سے پرانی