مرحوم آفتاب انصاری کے قاتلوں کو پھانسی کی سزا دی جائے
رام گڑھ تھانہ انچارج پرمود کمار سنگھ کے خلاف سخت سے کاروائی کی جائے
مرحوم آفتاب انصاری کی بیوہ کو ایک کروڑ معاوضہ اور سرکاری نوکری دی جائے
جمعیۃ علماء جھارکھنڈ کا حکومتِ جھارکھنڈ سے پرزور مطالبہ کے ساتھ بیوہ کو مالی امداد دی اور قانونی امداد کی یقین دہانی کرائی
جناب مفتی محمد شہاب الدین قاسمی جنرل سیکریٹری جمعیۃ علماء جھارکھنڈ کی قیادت میں جمعیۃ علماء جھارکھنڈ کا ایک مؤقر وفد آج مرحوم آفتاب انصاری کے گھر پہنچا۔
لاری ضلع رام گڑھ کے رہنے والے آفتاب انصاری ولد عبدالغفار انصاری کو گزشتہ دنوں بے دردی کے ساتھ قتل کردیا گیا تھا۔
مرحوم آفتاب انصاری رام گڑھ چٹی بازار، عرشی گارمنٹس میں کام کرتے تھے، 23 جولائی 2025 کو دوکان میں ہی آٹھ نو آدمی آئے، اور بے دردی سے مارپیٹ کی، وہاں موجود لوگوں کے مطابق مارنے والوں میں منیش پاسوان، دیپک سسودیا، گنگا ویدیا، پنکج بھارتی اور سورج ورما تھے، جو اپنے آپ کو" ہندو ثائگر فورس" کے ممبر کہتے ہیں۔
بتایا جاتا ہے کہ مرحوم کو اسی دن شام کو رام گڑھ تھانہ لے جایا گیا، اس کے بعد 26 جولائی کو گھر والوں کو اطلاع دی گئی کہ مرحوم آفتاب انصاری کی لاش لودرو بیڑا، کندرو، دامودر ندی کے کنارے پڑی ہوئی ہے۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ آفتاب انصاری کی مسخ شدہ لاش کی وجہ اسے پہچاننا مشکل ہورہا تھا۔ جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ مرحوم کو پہلے مارا گیا، اس کے بعد اسے دامودر ندی میں پھینکا گیا، بتایا جاتا ہے کہ تھانہ لے جاتے ہوئے آفتاب انصاری مشرع اور داڑھی کے ساتھ تھے اور جب لاش ملی تو نہ سر میں بال تھا، اور نہ ہی داڑھی تھی۔
وفد کو بتایا گیا کہ رام گڑھ تھانہ انچارج پرمود کمار سنگھ کا اس معاملہ میں کردار مشکوک ہے، اس کی لاپرواہی کی وجہ سے آفتاب انصاری کو قتل کیا گیا۔ اہلِ خانہ نے بتایا کہ یہ صاف صاف موب لنچنگ ہے۔
مفتی محمد شہاب الدین قاسمی نے بیوہ صالحہ خاتون، گیارہ سالہ لڑکی شمع پروین اور چھوٹا بھائی الطاف انصاری سے اظہارِ تعزیت کرتے ہوئے مرحوم کے لیے ایصالِ ثواب اور اہلِ خانہ سے جمعیۃ علماء جھارکھنڈ کی طرف سے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی، اور قانونی امداد بہم پہنچانے کا بھی عزم کیا۔
مفتی محمد شہاب الدین قاسمی نے کہا کہ جمعیۃ علماء جھارکھنڈ کو شدید احساس ہے کہ جھارکھنڈ بالخصوص رام گڑھ میں آئے دن موب لنچنگ کی وجہ سے صوبائی حکومت کی شبیہ بگڑ رہی ہے، غنڈے بے لگام گھوم رہے ہیں، اور یہاں کی اقلیتوں میں خوف و ہراس ہے۔
جمعیۃ علماء جھارکھنڈ محترم وزیر اعلی جناب ہیمنت سورین سے مطالبہ کرتی ہے کہ جلد از جلد اس حادثہ کی عدالتی تحقیقات کرائی جائے، رام گڑھ تھانہ انچارج کو نہ صرف معطل کیا جائے، بلکہ اس کے خلاف عبرت ناک کروائی کی جائے، اس سلسلہ میں صدر اسپتال رام گڑھ کا کردار بھی مشکوک ہے، اس کے خلاف بھی کاروائی کی جائے، اور ہندو ٹائیگر فورس کے مبینہ قاتلوں کو پھانسی کی سزا دی جائے۔ ساتھ ہی ساتھ آفتاب انصاری کی بیوہ کو ایک کروڑ معاوضہ دیاجائے، اور اس کو سرکاری ملازمت بھی دی جائے۔
جمعیۃ علماء جھارکھنڈ ایک مرتبہ پھر حکومت جھارکھنڈ سے مطالبہ کرتی ہے کہ موب لنچنگ کے خلاف جلد از جلد قانون بنائے تاکہ صوبہ کا امن و امان باقی رہے، اور صوبہ کو اس قسم کے وحشیانہ حادثات سے بچایا جاسکے۔
جمعیۃ علماء جھارکھنڈ کے وفد نے مرحوم آفتاب انصاری کی اہلیہ کو بطورِ امداد دس ہزار روپے بھی دیے۔
وفد میں جناب مفتی محمد شمیم قاسمی صدر جمعیۃ علماء ضلع رام گڑھ، جناب حافظ محمد سلیم نائب صدر جمعیۃ علماء ضلع رام گڑھ، جناب حافظ مظہر الحق سیکریٹری جمعیۃ علماء ضلع رام گڑھ اور ضلع جمعیۃ کے اراکین مولانا ابو بکر قاسمی، صدر مدرس مدرسہ دارالقرآن لاری، مولانا تنویر قاسمی امام وخطیب مسجد آمنہ مائل چترپور، حافظ الیاس امام و خطیب چاندنی مسجد لاری، مولانا عمران امام وخطیب نورانی مسجد لاری، جناب ذو الفقار لاری، جناب اصغر لاری، جناب عبد الرحیم لاری، جناب ممتاز انصاری لاری، جناب محمد رستم انصاری لاری، جناب امتیاز ببلو وفد میں شریک رہے۔
.jpeg)

.jpeg)

.jpeg)

ایک تبصرہ شائع کریں